گرنا ندی کربلا، بھیکن شاہ درگاہ جانے والے راستے پر مدرسے کے نام سے اتی کرمن کی کوشش؟
حضرت بھیکن شاہ درگاہ ٹرسٹ نے اور سنی تعزیہ کمیٹی نے سرکار اور پولیس آفیسران کو شکایت دی۔
مالیگاؤں شہر کے جنوب میں موسم اور گرنا ندی کے سنگم پر سنگمیشور شیوار سروے نمبر 122/ کی جگہ پر لگ بھگ دو سو سال پرانی حضرت بھیکن شاہ بابا کی درگاہ ہے۔ اس درگاہ کے عقیدت مند زائرین روزآنہ ہزاروں کی تعداد میں زیارت کے لئے آتے ہیں۔ درگاہ کے احاطے میں ہی بھیکن شاہ عید گاہ کا بھی قیام کیا گیا ہے۔ جہاں گزشتہ چھ سالوں سے عیدین کی نماز حضرت مولانا سید امین القادری صاحب پڑھاتے ہیں، اور بڑی تعداد میں لوگ نماز ادا کرنے کے لئے آتے ہیں۔ بھیکن شاہ درگاہ اور عید گاہ جانے کے لئے واحد راستہ جھانجھیشور مندر کے بازو سے ہے۔ یہاں درگاہ پر زیارت کے لئے آنے شہریوں کی سہولت کے لئے آج سے تقریباً تیس سال پہلے میونسپل کونسل کے معرفتِ سیمنٹ نکریٹ کا روڈ اور ندی پر فرشی پل بھی بنایا گیا ہے۔ اس راستے کے بازو میں ہر سال محرم کے موقع پر میلہ لگتا ہے ، اور یہاں تعزیہ دفن کئے جاتے ہیں ، اسی لئے اس جگہ کو کربلا بھی کہا جاتا ہے ، اور یہ جگہ کربلا کے نام سے مشہور ہے۔
پچھلے دنوں ایک شخص نے اپنی ذاتی زمین بتا کر اس جگہ اتی کرمن کی کوشش کی تھی، تب سنی تعزیہ کمیٹی نے سرکاری آفیسران، کارپوریشن اور پولیس کو شکایت دی تھی۔ سنی تعزیہ کمیٹی کی شکایت پر ضلع کلکٹر کی ہدایت پر مقامی پرانت آفیسر صاحب نے 9/ اگست 2021/ کو تمام محکموں کے افسران کے فوج پھاٹے کے ساتھ خود آ کر اس جگہ کا معائنہ کیا تھا۔ اور یہاں پر اتی کرمن اور غیر قانونی باندھ کام کی کوشش کو فوراً روکنے کا حکم دیا تھا۔ اسی طرح پرانت آفیسر صاحب کے حکم کے مطابق 24/ اگست کو میونسپل کارپوریشن کے کمشنر صاحب نے مذکورہ شخص کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ جگہ ان کی ملکیت ہے، تب بھی سرکاری موجنی کے بغیر اور متعلقہ محکمے کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں ہونا چاہئے۔ پرانت آفیسر صاحب نے اس وقت یہ بھی واضح کر دیا تھا کہ اگر وہ جگہ ذاتی ملکیت کی ثابت ہو جائے تب بھی یہ علاقہ ندی کنارا اور نو ڈیولپمنٹ زون ہونے کی وجہ سے یہاں کسی بھی طرح کی عمارت یا دیوار تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
اب یہاں مفتی واصف احمد قاسمی اور ان کے دیگر ساتھیوں نے مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم مالیگاؤں کے نام سے اس جگہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور کل مورخہ 2/ فروری 2022/ کو سنگ بنیاد کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں صوفی نور العین صاحب کی قیادت میں حضرت بھیکن شاہ بابا درگاہ ٹرسٹ کے زمہ داران کے وفد نے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر صاحب، ایڈیشنل کلکٹر صاحب، ایڈیشنل ایس پی صاحب ، ڈی وائے ایس پی صاحب ، پرانت آفیسر صاحب اور قلعہ پولس اسٹیشن کے پی آئی صاحب سے
ملاقات کرتے ہوئے تحریری طور پر اپنی شکایت دی، اور فوری طور پر قانونی کاروائی کئے جانے کا مطالبہ رکھا۔
اسی طرح سنی تعزیہ کمیٹی کے صدر ریاض احمد عطر والے، نائب صدر جمال بھیا، اور محمد رمضان محمد عباس کی قیادت میں تعزیہ داروں کے ایک وفد نے بھی سبھی سرکاری آفسوں میں اور میونسپل کارپوریشن پہنچ کر اپنے لیٹر پیڈ پر شکایت لکھ کر دی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ قلعہ پولس اسٹیشن میں بھی شکایت داخل کر کے قانون کے مطابق کاروائی کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سنی تعزیہ کمیٹی اور درگاہ ٹرسٹ نے اپنے اپنے میمورنڈم کے ذریعے اس بات کی طرف توجہ دلائی ہے کہ اس جگہ پر مدرسہ اسلامیہ کے قیام سے مستقبل میں یہاں مسلکی اختلاف اور تنازعہ پیدا ہو سکتا ہے، اسی طرح مندر ور اور شمسان بھومی کے بیچ میں مدرسہ یا مسجد کی تعمیر سے ہندو مسلم مسئلہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ تمام سرکاری محکموں نے آج سنی تعزیہ کمیٹی اور بھیکن شاہ درگاہ ٹرسٹ کی نمائندگی پر اپنی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔
0 Comments