The global site tag (gtag.js) is now the Google tag. With this change, new and existing gtag.js installations will get new capabilities to help you do more, improve data quality, and adopt new features – all without additional code. منصورہ انجینئرنگ کالج میں دو روزہ انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کامیابی سے ہمکنار

منصورہ انجینئرنگ کالج میں دو روزہ انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کامیابی سے ہمکنار

 ملک و بیرون ممالک کے سائنٹسٹ ، ریسرچ اسکالر اور طلباء و طالبات نے تحقیقی مقالے کئے پیش


فرائض دین کی حصول یابی کیلئے علم دین کےساتھ عصری علوم کا سیکھنا اور تحقیقی سوچ وفکر بہت ضروری: مولانا ارشد مختار


جامعہ محمدیہ کے بانی مولانا مختار احمد ندوی کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کر رہے ہیں مولانا ارشد مختار اور ان کے فرزند راشد مختار : پروفیسر عبدالقیوم انصاری جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی



مالیگاؤں ( پریس ریلیز) ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کی اولین انجینئرنگ کالج بنام مولانا مختار احمد ندوی ٹیکنیکل کیمپس ( زیر نصرام جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سو سائٹی ، منصورہ کیمپس) میں دو روزہ انٹر نیشنل ریسرچ کانفرنس بعنوان سائنس ، ٹکنالوجی اینڈ سسٹینابلیٹی 5 اور 6 نومبر 2022 کو منعقد کی گئی۔ اس ریسرچ کانفرنس میں ملک و بیرون ممالک کے سائنٹسٹ، ریسرچ اسکالر اور طلباء و طالبات نے کل 158 تحقیقی مقالے پیش کئے۔ اس ریسرچ کانفرنس میں آئی آئی ٹی، این آئی ٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیوسٹی، ریاستی و مرکزی یونیورسٹیوں کے علاوہ امریکہ، یورپ، سعودی عربیہ، ملیشیا، افریقہ اور دیگر بیرون ممالک سے ریسرچ مقالے آن لائن طرز پر پیش کئے گئے۔ 


انٹرنیشنل ریسرچ کانفرنس کے افتتاحی پروگرام میں مولانا مختار احمد ندوی( چیئرمن، جامعہ محمدیہ) نے خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ علم دین کے فرائض کی حصول یابی کیلئے عصری علوم، تحقیقی سوچ و فکر اور دیگر علوم کا سیکھنا بہت ضروری ہے۔ قرآن مجید کی روشنی میں موصوف نے سائنس، ٹیکنالوجی اور ریسرچ عنوان پر مختلف دلیلوں کے ذریعے یہ اجاگر کرنےکی کوشش کی کہ آج ہمیں علم دین کے ساتھ جدید عصری علوم کو بھی سیکھنا چاہئے۔ موصوف نے بتایا کہ سائنس نے آج ترقی کی لیکن کئی سینکڑوں سال پہلے ہی ہمیں ا ن علوم کو سیکھنے کی تعلیم علم دین نے ہی دی۔ 



جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ جامعہ محمدیہ کے بانی مولانا مختار احمد ندوی رحمہ اللہ نے جو خواب دیکھے تھے آج انھیں مولانا ارشد مختار اور ان کے فرزند راشد مختار شرمندہ تعبیر کر رہے ہیں۔ اس جامعہ محمدیہ کی بنیاد سے لیکر آج تک ادارہ کامیابی منزل مسلسل طے کرتا چلا جا رہا ہے۔ آج اس کیمپس میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی فراہم کی جارہی ہے۔ اس کیمپس میں مدارس، اسکولیں، میڈیکل کالج ، انجینئرنگ کالج اور اسلامک اسڈٹیز سینٹر دن بہ دن ترقی کر رہے ہیں۔ 



دوزرہ انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی پروگرام میں مدعو پروفیسر عبدالقیوم انصاری ( الیکٹریکل انجیئنرنگ ڈپارٹمنٹ، جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی ) اور پروفیسر عبدالصمد ( اوسین انرجی ریسرچ سینٹر، آئی آئی ٹی مدراس) نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جامعہ محمدیہ کے چیئرمن مولانا ارشد مختار نے مہمانان کرام کا استقبال کیا۔ پرنسپل ڈاکٹر عقیل احمد شاہ نے مولانا مختار احمد ندوی ٹیکنیکل کیمپس کا مختصر تعارف پیش کیا جس میں کالج ہذا کی نمایاں کارکردگی، تعلیمی سرگرمیاں، پلیسمنٹ، فیلکٹی، ریسرچ اور طلباء و طالبات کے کارہائے نمایاں پر روشنی ڈالی۔ 


کانفرنس کے پہلے روز پروفیسر عبدالصمد نے اوسین انرجی ( سمندری توانائی) کی پیداوار اور استعمالات پر خصوصی لیکچر دیا۔ بعد ازاں پروفیسر سعید الرحمن نے نینو فلوڈ ( نینو ٹیکنالوجی) پر ملیشیا سے آن لائن لیکچر دیا۔ اس طرح سے کانفرنس میں شریک طلباء و طالبات، ریسرچ اسکالرس اور اسٹاف نے اپنے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ کانفرنس کے دوسرے روز پروفیسر عبدالقیوم انصاری ( جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے سافٹ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجی پر لیچکر دیا۔ بعد ازاں پروفیسر روی پرکاش( ایم این آئی آئی ٹی ، الہ آباد)نے گرین انرجی اور اس کے استعمالات پر لیکچر اور پروفیسر خضر سعید ( برائٹون یونیورسٹی، یو کے ) نے نینو ٹیکنا لوجی اور نیو مٹیلس پر آن لائن لیکچرس دئیے۔ اس طرح سے مختلف کالجوں کے شریک ریسرچ اسکالر اور طلباء و طالبات نے اپنے تحقیقی مقالےپیش کیئے۔ 


دوروزہ ریسرچ کانفرنس کے کو آرڈینیٹر ڈاکٹر دلاور حسین اور ڈاکٹر تنویز عالم نے روز اول سے آخیر تک کانفرنس کو کامیاب بنانے میں شب و روز جدوجہد کی ۔ اس کانفرنس کی نظامت ڈاکٹر شمیم احمد اور ڈاکٹر محمد محصف نے بخوبی نبھائی۔اس کانفرنس کا اآغاز پروفیسر عاطف احد نے تلاوت کلام پاک اور ترجمہ سے کیا۔ کانفرنس کے اخیر میں ڈاکٹر سلمان بیگ نے اختتامیہ کلمات پیش کئے اور ڈاکٹر محمد اظہر نے رسم شکریہ اداکیا۔ اس دو روزہ کانفرنس میں انجینئرنگ ڈگری کےتیسرے اور آخری سال میں زیر تعلیم طلباء وطالبات نے شرکت کی۔

Post a Comment

0 Comments