The global site tag (gtag.js) is now the Google tag. With this change, new and existing gtag.js installations will get new capabilities to help you do more, improve data quality, and adopt new features – all without additional code. “اقرأ دار المطالعہ” کا افتتاح

“اقرأ دار المطالعہ” کا افتتاح

 اہالیان شہر کو یہ خبر دیتے ہوئے ہمیں دلی مسرت ہو رہی ہے کہ اس ہفتے اللہ کے فضل و کرم سے


 جامع مسجد (واقع رمضان پورہ -دیانہ-مالیگاؤں) سے ملحق ایک لائبریری بنام “اقرأ دار المطالعہ” کا باقاعدہ افتتاح حضرت مولانا عمرین محفوظ رحمانی بالقابہ دامت برکاتہ کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ مولانا موصوف نے اپنے فکر انگیز افتتاحی خطاب میں بتایا کہ مسجد صرف نماز و عبادت کی جگہ نہیں؛ بلکہ وہ روزِ اوّل سے مسلم معاشرہ کی تشکیل و تعمیر اورتعلیم و تربیت کی سرگرمیوں سے لے کر دین کی دعوت اور امت کے حال ومستقبل کی فلاح و بہبود اور تحفظ و دفاع کی منصوبہ بندی کا اہم مرکز رہی ہے، جیسا کہ سیرتِ نبوی اور خیر القرون کی تاریخ کا ہر طالبِ علم جانتا ہے۔ اسلامی تاریخ کی اولین اور عظیم ترین درسگاہیں اور یونیورسٹیاں پہلے مساجد کے اندر یا ان کے پہلو میں ہی قائم کی گئیں۔ جامع ازہر اور جامع قیروان وغیرہ اس زرین دور کی زندہ و قابل فخر یادگاریں ہیں۔ اسلام میں تلاشِ علم کی فضیلت اور اس کے لئے مطالعہ اور کتب بینی کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے توجہ دلائی کہ لوحِ محفوظ سے قرآن مجید کی جو پہلی پانچ آیتیں خاتم النبیین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں ان کا پہلا لفظ “اقرأ” ہے یعنی پڑھو۔ یہ لفظ ان پانچ آیتوں میں دوبار دہرایا گیا، جبکہ ایک بار قلم کا لفظ اور تین بار علم کا لفظ آیا ہے۔ گویا نزولِ قرآن کی ابتدا ہی میں اللہ تعالی نے انسانوں کو بتا دیا کہ اس کے آخری نبی اور آخری کتاب کے ذریعے انسانی دنیا کی جو نئی تاریخ اور نئی تہذیب ابھرنے والی ہے اس کی بنیاد ہمیشہ گہرے اور مسلسل مطالعے اور پیہم علمی و قلمی کاوشوں پر مبنی ہوگی۔ یہ حقیقت کسی سے مخفی نہیں کہ اسی ربانی ہدایت پر مخلصانہ عمل کا نتیجہ تھا کہ وہ لوگ جنہیں کل تک “امی” یعنی “اَن پڑھ” کہا جاتا تھا؛ نصف صدی سے بھی کم عرصے میں ساری آباد دنیا کے امام اور پیشوا بن گئے ۔ مگر سخت افسوس کا مقام ہے کہ آج خود قرآن کے حاملین اور خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و محبت کا دم بھرنے والے اس پہلی ربانی ہدایت کو سب سے زیادہ بھولے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ علم و قلم کے ہر میدان میں وہ سب سے زیادہ پچھڑے ہوئے ہیں۔ جامع مسجد رمضان پورہ کے ٹرسٹیان اور ان کے معاونین شکریہ اور مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے مسجد کے ساتھ “اقرأ دار المطالعہ” کے نام سے ایک مکمل کتب خانہ بھی قائم کیا جو ان شاء اللہ سنجیدہ مطالعے کی بتدریج کالعدم ہوتی ہوئی اس اسلامی عبادت کو زندہ کرنے میں معاون ہوگا۔ اس سلسلے میں مولانا ابو صالح انیس لقمان ندوی اور ان کے اہلِ خانہ قابلِ ستائش ہیں جنہوں نے وقیع دینی و علمی کتابوں کا گراں قدر ذخیرہ اس کے لئے وقف کیا ہے۔ دینی و عصری درسگاہوں کے طلبہ و اساتذہ نیز عام شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ ان کتابوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے احباب اور بچوں کو بھی یہاں آکر مطالعے کی ترغیب دیں۔ 

واضح رہے کہ “اقرأ دار المطالعہ” عام قارئین کے لئے روزانہ عصر و مغرب کے درمیان کھلا رہے گا۔ جبکہ طلبہ و اساتذہ اور علمائے کرام کو حسبِ گزارش دیگر اوقات میں بھی اس سے خصوصی استفادہ کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ انفرادی یا اجتماعی مطالعے کی خصوصی نشست کے لئے رابطہ کریں:۔۔۔۔۔۔

ٹرسٹیان جامع مسجد، رمضان پورہ۔ دیانہ

Post a Comment

0 Comments