The global site tag (gtag.js) is now the Google tag. With this change, new and existing gtag.js installations will get new capabilities to help you do more, improve data quality, and adopt new features – all without additional code. مشہور ‏ناظمِ ‏مشاعرہ ‏عمران ‏راشد ‏کے ‏قلم ‏سے

مشہور ‏ناظمِ ‏مشاعرہ ‏عمران ‏راشد ‏کے ‏قلم ‏سے


 تحریر از قلم: عمران راشد 


چاند کو دیکھنے والوں نے خوشی سے دیکھا 
دیکھ کر چاند کو پھر آج ہے تڑپا کوئی


عید، تہوار، رسم و رواج یا دیگر مواقع پر آسمان میں نظر آنے والا چاند جہاں دیگر افراد کے لئے خوشیوں کا پیغام لاتا ہے، مسرّت کا باعث بنتا ہے وہیں دوسری جانب کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جنہیں ذمہ داری کا بوجھ، بچوں کی فکر اور ان مواقع پر پیش آنے والی معاش کی تنگی گھیر لیتی ہے۔ جہاں ایک جانب کچھ افراد خوشیاں منارہے ہوتے ہیں، سیر و تفریح کررہے ہوتے ہیں، بچوں پر خرچ اور انکی خواہشیں و ضد پوری کررہے ہوتے ہیں وہیں دوسری جانب کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو ایک کونے میں، اپنے بچوں سے چھپ چھپاکر بستر تلے تکیہ کو آنسوؤں سے بھگورہے ہوتے ہیں۔

وہ اکثر دن میں بچوں کو سلا دیتی ہے اس ڈر سے 
گلی میں پھر کھلونے بیچنے والا نہ آ جائے

ہمارے اپنے شہر کا مزاج ہے کہ عید اور دیگر مواقع پر ہم دل کھول کر خرچ کرتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس پیسوں کی فراوانی ہے۔ لیکن کیا کبھی ہم نے غریب و غرباء کا خیال کیا ؟ ہم نے اپنے بچوں کو مہنگا کھلونا دلاتے ہوئے کیا کبھی پڑوس کے غریب بچے کے بارے میں سوچا؟ جس کے والدین کہ پاس اتنے پیسے نہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ایک چھوٹا اور سستا کھلونا دلا سکے ! 

محرم کا مہینہ جاری ہے۔ اس ماہ کو لیکر  ہمارے اپنے شہر میں بچوں کو مہنگے سے مہنگا کھلونا دلانے کا رواج عروج پا چکا ہے۔ لیکن کیا ہم نے اس سے مرتب ہونے والے منفی اثرات کے بارے میں سوچا ؟ ۔ اس بات سے کوئی انکار نہیں کہ بچپن کھیل کود کے لئے ہوتا ہے۔ اگر اس زمانہ میں نہ کھیلا جائے تو پھر کب ؟ لیکن اس دور کے نئے کھلونوں سے جو منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،  جو نقصانات سامنے آرہے ہیں، بچوں کی ذہنیت پر جو برے نتائج ثبت ہورہے ہیں اس سے بھی کوئی انکار نہیں۔ اس لئے والدین کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ وہ بچے کو کیسا اور کونسا کھلونا دلارہے ہیں؟  اس کھلونے کا بچہ کیا استعمال کررہا ہے؟ بچے کی نفسیات پر کھلونے کے کیا اثرات رونما ہورہے ہیں؟ اس جانب توجہ دینا نہایت ضروری ہے۔

ارطغرل غازی اور بالی ووڈ و ہالی ووڈ کی فلمیں اور دیگر سیریلز دیکھ کر بندوق اور تلوار کی جانب بچوں کا رجحان بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ بچوں کو بندوق بھی بالکل لیٹیسٹ اور جدید چاہیے جس میں تیز رفتاری سے چھّرا یا موتی نکلتا ہو۔ ایسی بندوق خریدنے کے بعد بچے ایک دوسرے پر نشانہ لگانے اور کبھی راہ گیروں کو ٹارگیٹ کرنے میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ گذشتہ برس ایک ایسا ہی واقعہ رونما ہوا جہاں بچے کی بندوق کی تیز رفتار موتی سے ایک بزرگ کی آنکھ ضائع ہوگئی۔ اور بھی کئی معاملات سامنے آئے تھے جو کافی دنوں تک زیر بحث تھے۔ اسی طرح تلوار( کھلونہ ) سے زور آزمائی کرتے ہوئے ایک دوسرے کی گردن پر بغیر کچھ سوچے سمجھے پورے زور سے مارنے سے بھی کئی برے نتائج سامنے آئے۔

آپ اپنے بچوں کو کھلونے ضرور دلائیں لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ ان کی تربیت کی ذمہ داری بھی آپ کے ہی کاندھوں پر ہے۔ کھلونا دلاتے وقت اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کہیں اس سے برے نتائج نہ سامنے آئے ۔ یا یہ کھلونا نقصاندہ نہ ثابت ہوجائے،  اس سے بچے کی نفسیات پر منفی اثرات نہ مرتب ہو۔ صرف کھلونا دلانے کو ہی اپنی ذمہ داری نہ سمجھیں بلکہ بچوں کی تربیت پر دھیان دیتے ہوئے سماج و معاشرہ اور بچوں کے حق میں اپنے آپ کو بہتر ثابت کیجئے۔ اور ایسے موقعوں پر پڑوسیوں کا خاص خیال رکھیں۔

کیوں کھلونے ٹوٹنے پر آب دیدہ ہو گئے 
اب تمہیں ہم کیا بتائیں کیا پریشانی ہوئی


اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے 
شاید کہ ترے دل میں اتر جائے مری بات

Post a Comment

0 Comments