بینا نابیناؤں کے مدرسے میں عرس سلطانِ ہند سرکار غریب نواز و مجلس تکمیل حفظ قرآن پاک
*الحمداللہ! مورخہ ۸؍فروری ۲۰۲۲ء بمطابق 6؍رجب شریف 1443ھ بروز منگل صبح ۱۱بجے بینا نابیناؤں کا مدرسہ دارالعلوم اہلسنّت فیض القرآن،لڑکیوں کا مدرسہ عائشہ للبنات،لڑکیوں کی فری سلائی کلاس،خدیجہ حجن زوجہ حاجی محمد الیاس ،معصوم یتیم خانہ ،درگاہ حضرت معصوم شاہ کٹی،چندنپوری روڈ،مالیگاؤں میں عرس سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدّین چشتی اجمیری سرکار غریب نواز کے ۸۱۰سالہ عرس کے مبارک موقعے پر عرس مبارکہ و تکمیل حفظ قرآن کی مجلس منعقد ہوئی.*
*جس کی سرپرستی عطائے حضور مخدوم صابر پاک جانشینِ صوفیٔ ملّت پیرزادہ صوفی نورالعین صابری صاحب عرس مبارکہ و مجلس کی صدارت ماہر قانون داں محترم ایڈوکیٹ الحاج انصاری خلیل احمد اشرفی صاحب نے انجام دی رونق اسٹیج رہے حضرت مولانا مفتی افتخار احمد جامعی اشرفی ،حضرت مولانا حافظ وقاری محمد اسماعیل یارعلوی، حضرت مولانا مفتی عارف حُسین جامعی اشرفی، حافظ اقبال احمد اشرفی، حافظ جاوید احمد اشرفی، حافظ محمد رمضان چشتی، حافظ افتخار اشرفی،حافظ محمد فاروق اشرفی ،خطیب ملّت صوفی انیس احمد قادری، الحاج اطہر حُسین اشرفی، صوفی شمس الضحیٰ قادری، الحاج صوفی سعید احمد سعدی، الحاج شکیل احمد درگاہی،حکیم محمد صابر، صوفی عبدالماجدقادری، حکیم محمد عابد کاملی، شمس الدّین اینٹ والے، حامد اخترچشتی صاحبان.*
*قرأت حافظ مبین احمد فیضی نے تلاوت کلامِ پاک کی ،نعت رسول ﷺ ومنقبت سرکار غریب نواز شاعراسلام حافظ محمد اسماعیل یارعلوی صاحب نے پیش کی*
*دارالعلوم کے تین حفاظ کو بہ ترتیب حضرت علامہ مولانا مفتی افتخار احمد جامعی صاحب ،حضرت مولانا حافظ محمد اسماعیل یار علوی صاحب و حضرت مولانا مفتی عارف حُسین جامعی اشرفی صاحب نے قرآن شریف کی آخری سورۃ کا درس دے کر حفظ قرآن کی سند سے سرفراز کرایا ۔دُعا تینوں حفاظ کرام کوپڑھائی عرس غریب نواز اور تکمیل حفظ قرآن کی اہمیت کی مناسبت سے جہاں حضرت مولانا عارف حُسین جامعی اشرفی صاحب نے خطاب فرمایا وہیں حضرت مولانا مفتی افتخار احمد جامعی اشرفی صاحب نے تکمیل حفظ قرآن کی اہمیت وافادیت قرآن و حدیث و واقعاتِ صحابہ اور بزرگانِ دین پر تفصیلی خطاب فرمایا ۔اورصوفیٔ ملّت حضرت صوفی غلام رسول صاحب قادری کو خراجِ عقیدت پیش کیا ساتھ ہی ساتھ صوفیٔ ملّت کے اِس گلشن کیلئے دُعائے خیر کی اُنہوں نے کہا صوفیٔ ملّت صاحب نے دین کا جو گلشن سجایا ہےوہ قیامت تک جاری رہے گا اِنشاء اللہ۔۔۔کیونکہ دارالعلوم ایک ولیٔ کامل سرکار معصوم علی شاہ قادری سطاری و سرکار الہ بخش غافل شاہ انصاری و محمد میاں سطاری کے زیر شایہ جاری ہے وہیں مسجد بھی آباد ہے اور وہ جب خطاب فرما رہے تھے پوری مجلس پر ایک روحانیت سی چھاگئی تھی ۔*
*اس عرس مبارکہ کو کامیاب کرنے میں سیٹھ اکبر اشرفی صاحب، حافظ محمد اسماعیل اشرفی صاحب، مولانا مختار اشرفی صاحب، حافظ عرفان رضا صاحب، حافظ ساجد اشرفی صاحب، حافظ محمد یاسین صاحب، حافظ ذاکر فیضی صاحب، صوفی بلال احمد صابری صاحب، صوفی کلیم احمد صابری صاحب نے بھرپور خدمت کی*
*نظامت کے فرائض ناظم اعلیٰ صوفی جمیل احمد قادری ٹیلر صاحب نے انجام دی*
*تینوں حفاظ کی خدمت میں بطورِ نذرانہ عرس غریب نواز کی نسبت سے گنبد غریب نواز کی فریم، کپڑا ،ہاتھ گھڑی، عطریات و نذرانہ مہمانان کے بدست دیا گیا۔عرس غریب نواز مجلس تکمیل قرآن کے موقع پر آخر میں صلوۃ وسلام اور دعا کی گئی ۔بھارت دیش میں ہند کے راجہ سب کے خواجہ کے دیش میں امن شانتی اور مسلمانوں کی جان مال عزت و آبرو کی حفاظت کیلئے باالخصوص دُعا کی گئی-*
*بعد نمازِ ظہر نیازِ چشتیہ جو عطائے رسول سلطانِ ہند سرکار خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے نام سے منسوب عکس گنبد غریب نواز کے زیر سایہ نیاز و فاتحہ کا اہتمام ہوا نیازِ مبارکہ جہاں مہمانوں نے شرکت کی وہیں حافظ ضیاء الرحمٰن اشرفی ،کامل سیٹھ ، انصاری نصیر احمد رضوی،وسیم سیٹھ ،انور بھائی ، ندیم بھنگار والے، نہال احمد ،حاجی جمیل اختر، فیروز فٹر، رفیق شاہ ، معزز شہریان علمائے کرام ،مشائخ عظام شریک رہے ۔ نیازِ چشتیہ عام رہی جو تین بجے تک جاری رہی فیضانِ چشتیہ سے عوام الناس نے استفادہ حاصل کیا مہمانان کا شکریہ ناظم اعلیٰ صوفی جمیل احمد قادری صاحب نے کیا ۔*
*ایسی تحریری اطلاع بغرض اشاعت شعبۂ نشر و اشاعت نے جاری کیا۔*
0 Comments