The global site tag (gtag.js) is now the Google tag. With this change, new and existing gtag.js installations will get new capabilities to help you do more, improve data quality, and adopt new features – all without additional code. مالیگاؤں شہر سے سینکڑوں طلبہ فوج میں بھرتی ہونے کیلئے تیار

مالیگاؤں شہر سے سینکڑوں طلبہ فوج میں بھرتی ہونے کیلئے تیار

 مالیگاؤں میں ٹریننگ کیمپ نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلبہ فوج میں کریئر بنانے سے محروم 


اگنی پتھ اسکیم سیمینار میں سبکدوش فوجی عبدالطیف, یونس خان اور ظہیر عباس بطور رول ماڈل پیش 


تمام اقلیتی اداروں سے طلبہ کے سامنے اگنی پتھ اسکیم متعارف کروانے کیلئے ایم ڈی ایف نے کی اپیل 


مالیگاؤں (پریس ریلیز) مرکزی سرکاری کی اگنی پتھ اسکیم اور فوج بھرتی کے تئیں بیداری جو لیکر مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے زیر اہتمام اگنی ویر بھرتی عنوان پر کامیاب سیمینار یکم جولائی 2022 بروز جمعہ دوپہر تین بجے بمقام اے ٹی ٹی اسکول میں منعقد کیا گیا. اس اگنی ویر بھرتی سیمینار میں مالیگاؤں شہر سے تعلق رکھنے والے سابق فوجیوں میں عبدالطیف ,یونس خان اور ظہیر عباس نے طلبہ سے خطاب کیا. اس پروگرام میں شہر کی مختلف اسکولوں کے فوج میں بھرتی کے خواہشمند طلبہ نے شرکت کی. 


سابق فوجی عبدالطیف نے بتایا کہ آج قوم کے نوجوانوں کو انڈین آرمی, نیوی اور ایئر فورس میں زیادہ سے زیادہ بھرتی ہونے کی کوشش کرنی چاہئے. ملک کے حالات کے پیش نظر اور اگنی پتھ اسکیم کے اختلافات کے پرے فوج کی اہمیت اور معتبر ملازمت کو سمجھتے ہوئے اس اسکیم کا فائدہ اٹھانا چاہیے.انھوں نے طلبہ کو بتایا کہ مرکزی حکومت نے جو اگنی پتھ اسکیم جاری کی ہے اس سے بے روزگار نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا. کیونکہ سیاسی اختلافات کے پرے ہندوستانی فوج کی اہمیت و افادیت اپنی جگہ برقرار ہے.  



سابق آرمی جوان یونس خان نے کہا کہ فوج میں رہتے ہوئے ملک کی خدمت کا بہترین موقع ہے. ایسے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے. دسویں, بارہویں اور گریجویشن کے بعد فوج کے مختلف شعبوں میں بھرتیاں ہوتی ہیں. اگنی پتھ اسکیم کی چار سالہ ملازمت سے زندگی بدل سکتی ہے. فوج سے سبکدوش کے بعد بھی جس کے فائدے حاصل ہوتے ہیں. فوج میں سپاہی کی پوسٹ سے لیکر چیف آرمی تک کے 450 سو سے زائد مختلف شعبوں میں آسامیاں ہوتی ہیں. جس میں امیدوار کی تعلیم, قابلیت, ہنروفن اور صلاحیت کی بناء پر تقریری عمل میں آتی ہے. فوج میں ٹیکنیکل, نان ٹیکنیکل, ٹیچنگ, میڈیکل, اکاؤنٹنٹس کے علاوہ امام و مؤذن اور دیگر ہر طرح کے مذہبی افراد کی بھی تقریری ہوتی ہے.


سابق انڈین آرمی ظہیر عباس نے طلبہ کو بتایا کہ انھوں نے پندرہ بار کوشش کی تھی اور انھیں کامیابی ملی. فوج میں بھرتی ہونے کیلئے سخت محنت, جنون اور مسلسل جدوجہد کرنا چاہیے. انھوں نے فوج کو لیکر جو غلط فہمیاں تھی دور کی. آج قوم کے نوجوان بری لت, نشہ خوری, ڈپریشن کا شکار, ذہنی تناؤ, خودکشی, تعلیم یافتہ بے روزگار اور بے راہ روی کی زندگی کسمپرسی میں گزار رہے ہیں. ایسے ہی نوجوانوں کو سیاسی مفاد پرست لیڈران گمرہ کرتے ہیں انھیں بطور پارٹیاں موہرہ بنا کر ان کا غلط استعمال کرتی ہیں. ایسے نوجوانوں کو بھڑکاو بھاشن, اموشنل بلیک میل اور اکسا کر پتھر بازی, نعرے بازی اور سیاسی جلسوں میں بھیڑ کی شکل دی جاتی ہے. ایسے بے روزگار نوجوان اگنی پتھ اسکیم سے استفادہ کریں. 


افسوس ! مالیگاؤں شہر آزادی کے بعد سے آج تک ملٹری ٹریننگ کیمپ, ملٹری اسکول, ڈیفنس اکیڈمی اور پولس ٹریننگ کیمپ سے محروم ہے. اقلیتی شہر میں لیڈران نے ملی مسائل پر جم کر سیاست کی لیکن تعلیم و روزگار کو لیکر کچھ بھی نہیں کیا. شہر میں آج بھی ہزاروں تعلیم یافتہ, اعلی تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں اور لاکھوں نوجوان مزدور کرنے پر مجبور ہیں. اسی لئے فوج بھرتی کو لیکر سیاسی لیڈران اپنی زبان بند رکھیں اور طلبہ کو گمراہ نہ کریں. جو لیڈران شہر کو اچھے تعلیمی, تحقیقی, میڈیکل اور ڈیفینس اور دیگر حکومتی ادارے نہیں دے سکے . ان سے کسی ایک طلبہ کے روشن مستقبل سنوارنے کی امید تک نہیں کی جاسکتی ہے. اسی لئے طلبہ اور سرپرست حضرات خود بیدار ہو جائیں. اس طرح کا اظہار و خیال سینئر سوشل ورکر صابر ماسٹر ایس ٹی ڈی والے نے کیا.


مالیگاولؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے طلبہ کی رہنمائی, فزیکل ٹریننگ اور دیگر معلومات فراہم کرنے کا اعلان کیا. نیز آن لائن رجسٹریشن کیلئے جلد چار سینٹر اور دو ٹریننگ کیمپ شہر میں شروع کئے جائیں گے. اس پرگرام کے اغراض و مقاصد پروفیسر ایس این انصاری نے پیش کئے اور مہمانان کرام تعارف اور سبکدوش فوجیوں کی خدمات کا اطراف کیا. اس سیمینار کی نظامت معروف ناظم مشاعرہ عمران راشد اور رسم شکریہ حبیب الرحمن نے ادا کیا. اس پروگرام میں احتشام بیکری والا, عمران راشد, پروفیسر وسیم موسی, پروفیسر ایس این انصاری, صابر ماسٹر, نذیر خان , پروفیسر حبیب الرحمن اور دیگر اراکین نے شرکت کی.

Post a Comment

0 Comments