مولانا عمرین محفوظ رحمانی صاحب کے پروگرام کا
حاصل!
محمد عارف نوری
(صدر حفاظت گروپ مالیگاؤں)
(پریس ریلیز) خوکشی اور نشہ کی لت اس وقت پوری دنیا میں وباء کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے مسلم معاشرہ نشہ آور اشیاء اور خودکشی دونوں کی لعنت میں تیزی سے گرفتار ہورہے ہیں اگر یہ مسئلہ صرف غریب کم پڑھے لکھے یا جاہل معاشرہ کا ہوتا تو ہم اس کو کم تعلیم، بیروزگاری، وسائل کی کمی، غربت سے جوڑ کر دیکھ سکتے تھے مگر روزانہ کے واقعات بتارہے ہیں کہ سماج کا ہر طبقہ اس سے یکساں طور پر متاثر ہے ہمارے ملک میں سماجی تحفّظ کے نام کی کوئی چیز نہیں ہے اگر ہے تو اونٹ کے منھ میں زیرہ کے برابر عوامی فلاحی بجٹ مستقل کم کیا جارہا ہے اناج، دوا، علاج، مکان، تعلیم لگاتار سب مہنگے ہورہے ہیں غریب آدمی کے گھر میں اچانک حادثہ یا بیماری یا تعلیمی خرچ آجائے تو سود پرقرض لینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچتا تعلیمی بجٹ لگاتار کم ہورہا ہے اچانک بیماری موت یا حادثہ اور بے روزگاری نشہ اور خودکشی کی بڑی وجہ ہے طالب علموں پر زبردست ذہنی دباؤ جس کی وجہ سے وہ مستقل زبردست تناؤ کی حالت میں رہتے ہیں اور قراریا سکون کے لیے ڈرگس کی طرف راغب ہوتے بےروزگاری اور معاشی حالات کی وجہ سے ہمارے شہر میں خودکشی کے واقعات رونما ہورہے ہیں اس کے لیے آج اگر گلی گلی، محلہ محلہ زکوٰة کا نظم ہو غریبوں،بیماروں، طالبِ علموں، بے روزگاروں کی خبر گیری ہو، ان کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش ہو ان کی ہنگامی ضرورتیں پوری کرنے کا نظم ہو تو مایوسی اور ناکامی کیوں ڈیرا جمائے گی؟ امتِ مسلمہ کو حالات کی سنگینی کو سمجھ کر اپنے وسائل اور افرادی طاقت کو استعمال کرنا ہوگا زکوٰة، صدقات کے محلہ واری نظم کو منظّم کرنا ہوگا آخر قوم آج بھی اربوں روپیہ زکوٰة ادا کررہی ہے پھر بھی مجبوری اورمحرومی کیوں؟ ہمارے بچّوں اور نئی نسل کو خودکشی، جرائم اورنشہ میں مبتلا کررہی ہے؟ ہونا یہ چاہیے کہ یہ خیرِ امّت دوسروں کی رہنمائی کرتی ہمیں دنیا اور آخرت میں عزت چاہیے تو اپنا خیرِامت کا کردار ادا کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے اسکے لیے تمام مسالک مکاتبِ فکر، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو پیش رفت کرنی ہوگی اور مضبوط لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا جن علمائے کرام نے ان برائیوں کے خلاف آواز بلند کی اور میدان میں آئے اللہ پاک انھیں طاقت و قوّت اور کامیابی عطاء فرمائے 16ستمبر بروز جمعہ حافظ خلیل احمد ملّی جماعت خانہ میں حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب کی قیادت میں ہونے والے پروگرام جسمیں شہر کے ہر مکتبِ فکر، مسالک، سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ اداروں، کلبوں، تنظیموں کے سرکردہ افراد موجود تھے اس میٹنگ کا حاصل بھی یہی تھی اب دیکھنا یہ ہے کہ اسے عملی جامہ کب پہنایا جائے گا میٹنگ کے بعد شہریان کتنے بیدار ہوتے ہیں حفاظت گروپ مالیگاؤں مالیگاؤں و حفاظت میڈیا مالیگاؤں کے ذمہ داران شہریان سے اپیل کرتے ہیں اپنے شہر اور اپنے بچّوں کے بہتر مستقبل کے لئے عملی طور پر آگے آنا ہوگا۔
0 Comments