دکنی انصاری کے نام پر رشتہ نہ کرنے والے آج اپنی بیٹیوں کو غیروں کی ہوس کے شکار بنتے دیکھ رہے ہیں
حالات حاضرہ اور سلگتے ہوئے موضوع پر سچائی و حقیقت پر مبنی تحریر
*🔴عمران راشد🔴*
📱9860477278
جب قوم کے نوجوان تعلیم چھوڑ کر لوم ، دیگر کام اور فضول وقت گذاری کریں گے تو ملت کی بیٹیوں کے سامنے غیر ہی ہوں گے اور وہ ان کے جال میں پھنس جائیں گی
بچیوں کو تعلیم سے روکنے کا مشورہ دینے والو! اگر سینئر کالج میں آپ کی تعداد بڑھے گی ۔ قوم کی بچیوں کے سامنے ہمارے نوجوان رہیں گے تو شاید یہ بچیاں غیر مسلموں کی طرف مائل نہیں ہوں گی۔
دکنی انصاری اور دکنی مومن کے نام پر لڑنے والے ، عصبیت پرستی کو ہوا دے کر رشتہ نہ کرنے والے آج اپنی بیٹیوں اور بیٹوں کو غیروں کا لقمہ بنتے دیکھ رہے ہیں۔ مگر عزت کا سوال ہے، شہر کی بدنامی ہوگی اس لئے معاملہ دبا دیا جارہا ہے۔ واہ
آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جب ہماری بچیاں کالج میں جاتی ہیں تو ان کے ارد گرد اور کلاس میں غیر مسلم طلباء کی تعداد ہوتی ہیں۔ جبکہ ہمارے نوجوان لوم چلانے ، چائے خانوں ، دیگر دھندے ، فضول وقت گذاری یا کسی غلط کاری میں مصروف ہوتے ہیں۔
نتیجہ تو یہی ہوگا پھر۔ آج واٹس ایپ پر بیٹھ کر مشورہ دینے والوں سے گذارش ہے کہ اپنا محاسبہ ضرور کریں۔ اگر ہماری بچیوں کے سامنے ہمارے نوجوان ہوں گے تو شاید ارتداد کی نوبت نہیں آئے گی۔
مسجدوں میناروں کا یہ شہر کس طرح اندھیرے میں غرق ہورہا ہے۔ اپنے آپ کو تعلیم یافتہ اور دیندار کہنے والوں کی ذہنیت کس درجہ گر چکی ہے۔ عصبیت پرستی ( ذات پات، رنگ و نسل کا فرق) ہم میں کس درجہ گھر کر چکی ہے۔
اس شہر کی بربادی کا ذمہ دار کون ؟
قوم و ملت کے خود ساختہ ٹھیکیداروں نے ، مذہبی چولا پہنے ہوئے کچھ مفاد پرستوں نے، تعمیر و ترقی کا نعرہ لگانے والے عیاروں اور مکّاروں نے حقیقت میں اس شہر کو کیا دیا ؟
حالات اور سلگتے ہوئے موضوعات پر سچائی اور حقیقت پر مبنی مضامین کا سلسلہ انشاءاللہ جلد ہی شروع کیا جائے گا
عمران راشد
0 Comments