مسلمان اپنے مسائل کے حل کے لئے دارالافتاء سے رجوع کریں
دارالافتاء کی افتتاحی تقریب سے مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی کا خطاب
اسلام کے پانچ شعبے ہیں ، ایمانیات ، عبادات ، معاملات، معاشرت اوراخلاقیات ان تمام شعبوں میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرناضروری ہے، ہر مسلمان کوان شعبوں سے متعلق علم حاصل کرناچاہئے اور اس پر عمل کرناچاہئے۔ان فکر انگیز جملوں کااظہار *حضرت مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی صاحب نے جامعہ ابوالحسن علی ندوی کے دارالافتاءکے قیام کے موقع پر کیا*، انہوں نے کہا کہ دارالافتاء کا قیام ایک دینی ضرورت کی تکمیل ہے، دارالافتاءکے ذریعے اسلام کے مذکورہ شعبوں سے متعلق مسلمانوں کی رہنمائی کی جاتی ہے، اس لیے مسلمانوں کو اپنے معاملات و مسائل کے سلسلے میں دارالافتاء سے رجوع کرناچاہئے۔ مولانا محترم نے اس وقت معاشرہ میں پائی جارہی مختلف برائیوں نشہ ، مسلم بچیوں میں پھیلتا ہوا ارتداد اور موبائل کے غلط استعمال پر بھی سرپرستوں کو متوجہ کیا اور کہا کہ ہم اپنی اولاد کی نگرانی کریں اور ان کی دینی تربیت کا اہتمام کریں۔
دارالافتا ء کی یہ افتتاحی تقریب مورخہ 22؍ فروری کو مسجد یحیٰی زبیر ،نشاط نگر(مالیگاؤں)میں منعقد ہوئی *جس کی صدارت جامعہ ابو الحسن علی ندوی کے مہتمم مولانا جمال عارف ندوی صاحب نے فرمائی۔* اپنے صدارتی خطاب میں مولانا محترم نے اس بات پر زور دیا کہ دارالافتاء سے فتویٰ حاصل کرنے کے بعد اس پر عمل کیاجائے ،اس لئے کہ حکم شرعی واضح ہوجانے کے بعد اس پر عمل کرنا ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ یہ مزاج ٹھیک نہیں ہے کہ ہم اپنی مرضی کے مطابق جواب حاصل کرنے کے لئے مختلف دارالافتاء میں سوالات داخل کرتے رہیں۔ موصوف نے اس بات کا اظہار کیا کہ جامعہ ابو الحسن کا قیام علاقہ دیانہ میں اسی مقصد سے کیا گیا ہے کہ اس علاقہ میں تعلیمی پسماندگی ختم ہو اور دینی بیداری پیدا ہو. اسلئے عام مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے مستقبل میں دیانہ کے مختلف علاقوں میں جامعہ ابو الحسن کی زیر سرپرستی مزید دارالافتاء قائم کئے جائیں گے ان شاء اللہ۔ فی الوقت یہ پہلا دارالافتاء مسجد یحیٰی زبیر کے قریب( نشاط نگر نور باغ میں) قائم کیا گیا ہے۔ جس کا افتتاح *حضرت مولانا مفتی آصف انجم ملی ندوی صاحب ( صدر مولانا علی میاں ندوی فاونڈیشن) کے ہاتھوں عمل میں آیا۔*
🔸 *واضح ہو کہ اس دارالافتاء میں روزانہ عصر تاعشاء مفتی محمد عامر یاسین ملی صاحب ( امام و خطیب مسجد یحی زبیر) فتویٰ نویسی اور شرعی رہنمائی کی خدمت انجام دیں گے نیز مفتی خالد عمر ملی ندوی (استاذ جامعہ ابو الحسن) بحیثیت معاون مفتی اپنی خدمات انجام دیں گے ان شاء اللہ!*
مولانا جمال عارف ندوی صاحب نے عام مسلمانوں سے گزارش کی کہ وہ عصر سے عشاء کے دوران دارالافتاء پہنچ کر اپنے دینی مسائل و معاملات کے سلسلے میں رہنمائی حاصل کریں۔ اس دار الافتاء سے ان شاء اللہ وقتا فوقتا ضروری شرعی مسائل اور رہنمائیوں پر مشتمل پمفلٹ بھی شائع کئے جاتے رہیں گے۔ موصوف نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ہمیں فی الوقت دارالافتاء میں مراجع کی کتابوں کی بھی ضرورت ہے۔
*اخیر میں مفتی آصف انجم ملی ندوی صاحب کے دست مبارک سے علماء کرام و مفتیان عظام کی موجودگی میں مفتی محمد عامر یاسین ملی صاحب کی دستار بندی کر کے انہیں مسند افتاء تفویض کی گئی۔*
🔹پروگرام کے بعد حاضرین کی موجودگی میں دارالافتاء کے بورڈ کی نقاب کشائی مفتی آصف انجم ملی ندوی و مولانا محمد عمرین محفوظ ملی رحمانی کے دست مبارک سے انجام پائی۔ *نظامت کی ذمہ داری مفتی عامر یاسین ملی نے انجام دی جبکہ تمہیدی خطاب مولانا نعیم الرحمن ملی ندوی نے فرمایا۔*
🔸اس افتتاحی تقریب میں مختلف مساجد کے ائمہ اورعلماء کے علاوہ جامعہ ابوالحسن علی ندوی اور اس کے مکاتب،اسی طرح مدرسہ باغ فردوس ، مدرسہ عکرمہ کے اساتذہ کرام اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کی جن میں حافظ محمد یاسین ملی(استاذ شعبہ حفظ، معہد ملت) حافظ محمد اطہر ملی، مولانا انور مظاہری، مولانا امین ملی،قاری ریحان فردوسی،مولانا مسعود جمالی، مولانا زاہد ندوی، حافظ انعام الرحمن ناولٹی، قاری نعیم الرحمن پریاگی، مفتی محمدعلی ملی، مفتی زبیر ملی، مولانا عبدالقیوم جمالی، حاجی انیس الرحمن، حاجی سراج احمد، حاجی طفیل احمد، قاری محمد اسحاق وغیرہ قابل ذکر ہیں۔🌹🌹🌹
ش۔ن۔ا
جامعہ ابو الحسن علی ندوی
0 Comments