نوجوان وکلاء قوم و ملت کا سرمایہ عظیم اور نسل نو کیلئے مشعل راہ : پروفیسر عبدالمجید صدیقی
وکالت ایک خود مختار اور باوقار پیشہ ہے : عزیز اعجاز
مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کیجانب سے نوجوان وکلاء کا تاریخی و شاندار استقبال
مالیگاؤں (پریس ریلیز) ملک ہندوستان میں جب کبھی کوئی معاملہ حل نہیں ہوتا تو لوگ کہتے ہیں اب اسکا فیصلہ کورٹ ہی کرے گی. اس طرح سے کیس کی شروعات ہوتی ہے اور شنوائی (تاریخ پہ تاریخ) چلتی رہتی ہے. اسی لئے لوگ کورٹ کچہری جانے سے ڈرتے ہیں کیونکہ انصاف ملنے میں بہت دیر ہوتی ہے. اگر معاملات کا حل جلد اور انصاف ملنے میں دیری نہ ہوتو آج بھی ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے جو کورٹ کے صحیح فیصلے پر یقین رکھتے ہیں. صحیح فیصلہ دینے کیلئے ایماندار جج اور ایماندار وکلاء بھی لازمی ہیں-
ملک میں آزادی کے بعد سے شعبہ وکالت میں انصاف پسند و ایماندار وکلاء اورججوں کی کمی محسوس کی جاتی رہی ہے. آج ایک بڑی تعداد میں مسلم نوجوانوں کا اس شعبہ میں قدم رکھنا واقعی خوش آئند بات ہے. یہ نوجوان وکلاء قوم و ملت کا عظیم سرمایہ ہیں۔ اورمستقبل میں نسل نو کیلئے مشعل راہ بنیں گے. اس طرح کے جذبات و احساسات کا اظہار پروفیسر عبدالمجید صدیقی نے خطبہ صدارت میں کیا.
ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں امسال بیس سے زائد نوجوانوں نے وکالت کی ڈگری میں کامیابی حاصل کی. مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے بروز منگل 23 مارچ 2021 کو ان کامیاب وکلاء کیلئے عبداللہ نگر میں کوالیٹی بیکری پر رات 8 بجے ایک استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی.
اس تقریب میں ایڈوکیٹ ندیم ارشد, ایڈوکیٹ ثاقب انجم, ایڈوکیٹ منیب احمد, ایڈوکیٹ عزیز الرحمان نوفل, ایڈوکیٹ ارشاد انجم اور ایڈوکیٹ رضوان ربانی کا شاندار استقبال, حوصلہ افزائی اور "پاسبان عدل" کے خطاب سے نوازا گیا.
اس موقع پر عزیز اعجاز (معلم) نے تمام کامیاب وکلاء کی حوصلہ افزائی کی اور سنہرے مستقبل کیلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا. انھوں نے کہا کہ وکالت ایک خود مختار اور باوقار پیشہ ہے. جس میں کریئر بنانے کے مواقع زیادہ ہیں. آج ڈاکٹرز, ٹیچرز, انجنئیرس اور گریجویٹس کی تعداد اور بے روزگاری بھی بہت زیادہ ہے. اس شعبہ میں پیشہ وارانہ طور پر خدمات انجام دی جاسکتی ہے نیز کارپوریٹ سیکٹرز میں بھی روزگار کے اچھے مواقع موجود ہیں.
سلیم سر پیلا پھیٹا نے بھی کامیاب وکلاء کو مبارکباد پیش کی اور خیالات کا اظہار بھی کیا. اعجاز شاہین نے بھی اس باوقار تقریب کے تئیں اپنے احساسات ظاہر کیے۔کامیاب وکلاء کی نمائندگی ایڈوکیٹ رضوان ربانی نے کی اور ایم ڈی ایف کے کام کی ستائش بھی کی- پروفیسر ایس این انصاری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ماضی کا حوالہ دیا کہ وکالت کے شعبہ میں ہماری تعداد کتنی کم تھی لیکن آج ہم پر امید ہیں۔
اس پروگرام میں بطور صدر پروفیسر عبدالمجید صدیقی اور مہمانان خصوصی میں جناب عزیز اعجاز, جناب سلیم پیلا پیٹھا اور جناب اعجاز شاہین موجود رہے. پروگرام کی نظامت معروف ناظم مشاعرہ و مقرر جناب عمران راشد اور رسم شکریہ صابر ماسٹر موبائل والے نے ادا کیا. جبکہ ایم ڈی ایف کی کارکردگی پروفیسر حبیب الرحمن نے بیان کی- قاری رئیس عثمانی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ بعد ازاں ایم ڈی ایف کے صدر احتشام بیکری والا نے اغراض و مقاصد پیش کئے۔
اس موقع پر احتشام شیخ (صدر), عمران راشد (نائب صدر), صابر ماسٹر موبائل والے (سیکرٹری), اسامہ اعظمی (ترجمان), قاری رئیس عثمانی, پروفیسر حبیب الرحمن, ندیم شیخ, ببو ماسٹر, لڈو بلڈر, خالد سرحدی, وسیم موسی, عبداللہ انصاری, ریحان اختر, عامر ایوبی, ایس این انصاری و دیگر ایم ڈی ایف اراکین شریک رہے.
0 Comments