مہاراشٹر راشٹروادی کانگریس نائب صدر مائناریٹی حاجی یوسف سیٹھ نیشنل نے دیا بڑا بیان ، کہا ! اگر ناسک ضلع میں دوبارہ لاک ڈاؤن کیا گیا تو کیا جائیگا سخت احتجاج
_*مالیگاؤں ( پریس ریلیز ) آج بروز جمعرات 1 اپریل کو دوپہر کے وقت سیف نیوز کی آفس پر حاجی یوسف سیٹھ نیشنل نے اخباری نمائندوں کولاک ڈاؤن ، کورونا اور شہر کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بڑا بیان دیا ہے ۔*_
_*اس پریس کانفرنس میں حاجی یوسف سیٹھ نیشنل نے کہا کہ اس وقت ریاست مہاراشٹر کورونا کی دوسری لہر سے پریشان ہے ، وہیں ریاستی اور ضلعی انتظامیہ نے ریاست کے دیگر ضلعوں میں لاک ڈاؤن اور دفعہ 144 کا نفاذ کیا ہے ۔ اگر ہم مالیگاوں شہر کی بات کریں تو یہاں کورونا کے مریض بالکل نہ کے برابر ہیں۔ بقول ان کے ، ہم نے یہاں کے جنرل اسپتال اور سہارا اسپتال کا دورہ کیا ہے ، یہاں موجود اسپتال کے تمام ریکارڈ کی جانچ کی ہے ، جہاں یہ انکشاف ہوا کہ مالیگاوں شہر میں تعلقہ اور ناسک ضلع سمیت دھولیہ ، نندوربار اور دیگر ضلعوں کے مریض زیادہ ہیں جبکہ مالیگاوں شہر کے مریض نہیں کے برابر ہیں ۔*_
_*یوسف سیٹھ نیشنل نے کہا کہ مالیگاوں شہر کو دوبارہ کورونا کا ہاٹ سپاٹ بنانے کا پلان کیا جارہا ہے ، جسکی وجہ سے مالیگاوں شہر میں دوبارہ لاک ڈاؤن لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان دنوں دھوپ میں شدت کی وجہ سے مالیگاوں شہر میں پہلے ہی دن کے وقت دکانیں بند دیکھی جارہی ہیں ، شام میں پانچ بجے دکانیں کھلتی ہیں اور شام میں سات بجے پولس دکانیں بند کروادیتی ہے. اب دوگھنٹے میں کیاکاروبار کرینگے؟ اور کیا اپنا گھربار چلائینگے؟ جبکہ پاورلوم مزدور بھی گرمی کی شدت کے چلتے لوم چلانے سے قاصر نظر آرہا ہے ۔شام سات سے صبح سات کا لاک ڈاؤن نہیں لگاتے ہوئے رات ١١بجے سے صبح سات بجے تک کا لاک ڈاؤن لگانا چاہییے. شراب کی دکانوں پر رات دیر گئے تک بھیڑ رہتی جہاں بنا ماسک کے شوشل ڈسٹنسنگ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں. ان پر کوئی روک نہیں ہے. انہوں نے کہا آئندہ دنوں میں رمضان المبارک کی آمد ہوگی ، اور اس کے بعد تہواروں کا سلسلہ شروع ہوگا ۔ ایسے میں اگر مالیگاوں شہر کو دوبارہ لاک ڈاؤن کی جانب کھینچا گیا تو یہاں کی عوام بھکمری کا شکار ہوگی ، کیونکہ پہلے سے معاشی بدحالی اب درست ہورہی تھی کہ مالیگاوں شہر میں کورونا کے مریض ظاہر کر یہاں کئی قوانین کا اطلاق کردیا گیا ہے ۔*_
_*جسکی وجہ سے مہاراشٹر کی عوام بے روزگار دیکھی جارہی ہے ۔ہم نے پہلے ہی ای میل کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اگر لاک ڈاؤن لگانا ہے تو فی گھر ٢٠٠٠٠ہزار روپیہ مہینہ دیاجائے اور آج بھی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے عوام کو سہولتیں دیجائی انکے کھانے پینے کا بندوبست کیاجائے اسکے بعد ہی لاک ڈاؤن لگایا جائے. انہوں نے کہا کہ اگر مہاراشٹر میں دوبارہ لاک ڈاؤن کیا گیا تومہاراشٹر کی عوام بھکمری کا شکار ہوجائیگی. اور اگر عوام نے لاک ڈاؤن کیخلاف تحریک چلانے کے لئے کہا تو ہم عوام کیساتھ ملکر سڑکوں پر اتر کراحتجاج کرینگے ،جسکا خمیازہ حکومت کو اٹھانا پڑسکتاہے۔*_
0 Comments