حافظ محمد غفــــــران اشرفی
(جنرل سکریٹری سنّی جمعیة العوام
[7020961779 /Malegaon)
اِن دنوں ہمارا شہر حادثاتی اموات کے کرب سے جُوجھ رہا ہے۔ہر آنے والا دن کسی نا کسی خاندان کے لیے حادثاتی موت کا درد ناک پیغام لے کر آتا ہے۔جس کے بعد ایک خاندان کی اچھی بھلی زندگی کچھ دنوں کے لیے ہی سہی لیکن متاثر ضرور ہوتی ہے اُس کے بعد لوگ اپنی معمول کی زندگی پر آجاتے ہیں۔اِن حادثاتی اموات کے بعد سوشل ورکر،سیاستداں،انتظامیہ،علما،ائمہ،دانشورانِ قوم اور شہر کا با اثر طبقہ اپنی جانب سے کوئی نا کوئی اپیل نوجوانوں سے ضرور کرتا رہا ہے اور اِس وقت بھی کررہا ہے۔لیکن نوجوان ہیں کہ اپنے آگے کسی کی سننے اور ماننے کے موڈ میں نظر نہیں آرہے ہیں۔پھر وہی نوجوان اپنی ہٹ دھرمی کے باعث کسی ناگہانی حادثے کا شکار ہوکر دوسروں کے لیے درس عبرت بن رہے ہیں۔ایسے ماحول میں جب کہ نوجوان کسی کی سن اور مان نہیں رہے ہیں تو اِن حالات میں ہمیں بجائے جذباتی ہوکر نوجوانوں کو طنز کرکے اُن کا ذہن باغی بنانے کے سنجیدگی سے اِس بات پر غور کرنا ہوگا کہ آخر حادثات ہو کیوں رہے ہیں؟اور غور کرنے کے بعد اُن کی وجوہات اور اُن پر احتیاطیں اُن نوجوانوں کو بتادی جائیں جس کی وجہ سے لوگ حادثات کا شکار ہوتے ہیں تاکہ نوجوان آگے چل کر کسی حادثے کا شکار نا ہوں۔اِس طرح اُن احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے ہمارا نوجوان اپنی جان کی حفاظت کرسکے۔
شہر میں حادثاتی اموات دو طرح سے ہورہی ہیں۔ایک تو موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ایکسیڈنٹ کے ذریعہ اور دوسرے پانی میں ڈوب کر۔اِن دونوں معاملات پر ہم سنجیدگی سے غور کریں اور وہ کون سی وجوہات ہیں جن کہ وجہ سے اموات ہورہی ہیں وجہ اور اُن کا حل دونوں ساتھ میں بیان کررہے ہیں۔سب سے پہلے تو اِس مضمون کے ذریعہ سے ہم اُن نوجوانوں سے گزارش کریں گے جو موٹر سائیکل بغیر کسی احتیاط کے چلاتے ہیں۔کہ آپ کے پیچھے آپ کا پورا کنبہ ہے جس کو آپ کے جانے کے بعد کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اِس لیے آپ ہائے وے کی طرف بائیک لے کر نا جائیں اور اگر جانا از حد ضروری ہی ہو تو ذیل میں وہ وجوہات درج کررہے ہیں جن کی وجہ سے حادثات ہوجاتے ہیں اور نوجوان دیکھتے ہی دیکھتے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔اِس کو پڑھیں اور غور کریں تاکہ آپ کسی ناگہانی حادثے سے محفوظ رہ سکیں۔
*احتیاطی تدابیر:*
*1):* جب آپ شہر سے باہر نکلیں تو کوشش یہ کریں کہ ہائے وے پر کنارے کا جو سفید پٹّا ہوتا ہے اُس سے لگ کر موٹر سائیکل چلائیں۔کیوں کہ ہیوی وہیکل سواریاں اِس پٹّے سے ہٹ کر چلتی ہیں۔
*2):* جب آپ ہائے وے پر گاڑی ڈرائیو کریں تو یہ دھیان میں رکھیں کہ کسی بھی تیز رفتار گاڑی پر سبقت(اوور ٹیک)نا کریں۔اور اگر کسی گاڑی کو اوور ٹیک کرنا ہو تو پہلے سائیڈ گلاس(Mirror)میں پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کو دیکھ لیں کہ کہیں پیچھے سے کوئی گاڑی تو نہیں آرہی ہے۔ساتھ ہی اوور ٹیک کرنے کے لیے دن ہے تو ہارن کا استعمال کریں اور رات ہے تو (Dipper,Upper)کا استعمال ضرور کریں۔
*3):* اکثر نوجوانوں کو میوزک اور گانے سننے کی اب لٙت لگ گئی ہے۔اِس لیے جب بھی آپ موٹر سائیکل چلائیں تو اِس بات کا مکمّل اہتمام کریں کہ کان میں ایئر فون وغیرہ لگاکر گاڑی نہیں چلانی ہے۔
*4):* جس وقت آپ گاڑی چلارہے ہوں اُس وقت سگریٹ نوشی کرنا،گٹکا کی پوڑی پھاڑ کر منہ میں ڈالنا یا ہنسی مذاق کرنا آپ کی جان کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔کیوں کہ جب ہمارے نوجوان بچّے ہائے وے پر نکلتے ہیں تو بائیک چلاتے وقت ایک دوسرے سے ہنسی مذاق کرتے ہیں جس کی وجہ سے بائیک کا توازن(بیلینس)برقرار نہیں رہ پاتا اور لوگ حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔
*5):* جس وقت آپ شہر سے باہر ہائے وے پر جائیں تو یہ بھی خیال رہے کہ ہائے وے پر صرف ہم اور ہماری ہی گاڑی نہیں ہے بلکہ دوسری گاڑیاں بھی چلتی ہیں۔تو حتی الامکان بائیک پر کرتب دکھانے سے پرہیز کریں۔گاڑی کو لہرا کر چلانا یا پھر ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کے لیے ریس لگانا یہ سب جان کے لیے خطرہ ہے۔
*6):* گاڑی چلاتے ہوئے یہ خیال رہے کہ آپ کی گاڑی کی رفتار کتنی ہے۔نیز آپ کو اِس بات کا اعتماد اور تجربہ بھی ہونا چاہئے کہ آپ جس رفتار میں گاڑی چلارہے ہیں اُس رفتار کو آپ کسی ایمرجنسی پڑنے پر قابو کرسکیں گے تب تو ٹھیک ہے۔ورنہ گاڑی کی رفتار کم کرلیں اور دو منٹ تاخیر سے لیکن صحیح سلامت منزل مقصود تک پہنچیں۔
*7):* یہ بھی بات قابل غور ہے کہ ایک بائیک پر تین تین اور چار چار نوجوان ایک ساتھ بیٹھ کر سفر کے لیے نکلتے ہیں جو کہ قانونا جرم ہے۔اِس لیے ایک گاڑی پر دو سے زیادہ نوجوان سوار نا ہوں۔
یہ کچھ احتیاطی تدابیر تھیں جو اُن لوگوں کے لیے درج کردی گئیں جو لوگ موٹر سائیکل چلاتے ہیں اور اکثر ہائے وے وغیرہ پر جن کا جانا ہوتا ہے۔ہمیں امید ہے اِس بات پر ہے کہ اگر ہم نے اپنے نوجوانوں کو یہ احتیاطیں سمجھادیں تو شاید جو اموات کثرت سے ہورہی ہیں اُن میں کچھ کمی واقع ہوجائے اور اگر اِن سب کے باوجود کچھ ہوتا ہے تو پھر ہونی کو کون ٹال سکتا ہے۔مرضی مولیٰ از ہمہ اولیٰ۔لیکن اخیر میں یہی گزارش کروں گا کہ ہائے وے کی طرف کا رخ نا ہی کریں تو بہتر ہے اور یہی عقل مندی ہے احتیاط سے رہیں محفوظ رہیں۔
اللہ پاک آپ کا اور ہم سب کا نگہبان ہو۔
*نوٹ:* اِس کے بعد کا مضمون فن تیراکی اور اُس کی اہمیت و تدابیر پر ہوگا۔
0 Comments