بھکو چوک میں کا رنر میٹنگ سے مفتی محمد عامر یاسین ملی کا خطاب
حضور ﷺ کا ارشاد گرامی ہے کہ تم میں سے جو شخص کسی برائی کو ہوتا ہوا دیکھے،اسے اپنے ہاتھ سے روکے،اگر ہاتھ سے روکنے کی طاقت نہ ہوتو زبان سے روکے، اس کی بھی طاقت نہ ہوتو اسے اپنے دل میں برا سمجھے،یہ ایمان کاآخری درجہ ہے۔ہم سب غور کریں اور بتائیں کہ جب ہمارے سامنے کوئی برا کام انجام دیا جاتا ہے تو کیا ہم اسے روکنے کی کوشش کرتے ہیں ،اور اپنے دل میں اس کو برا سمجھتے ہیں ؟آج حال یہ ہے کہ برائی پر روک لگانے کا مزاج بلکہ برائی کے برا ہونے کا احساس بھی ختم ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے سماجی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں ۔یہ فکر انگیز پیغام بھکو چوک کی پر ہجوم کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد عامر یاسین ملی نے دیا ،یکم اکتوبر ۲۰۲۲ء سنیچر کے روز ادارہ صوت الاسلام کے زیر اہتمام سماج سدھار مہم کے تحت یہ دسویں میٹنگ تھی جو رات گیارہ بجے بھکو چوک میں منعقد کی گئی ۔اس سے قبل کسمبا روڈ پر ،مینارہ ہوٹل (نیا بس اسٹیشن کے سامنے)پر ،رمضانی مسجد کے پاس (مومن پورہ) ایک تارہ بلڈنگ اور جمعیت القریش کے دفترکے پاس (کمال پورہ)اسی طرح نور ہاسپیٹل اور رحمانی مسجد کے پاس کی ہوٹلوں میں کل دس مقامات پر کارنر میٹنگ لی گئی ، سنی اشرف اکیڈمی کے صدر الحاج اطہر حسین اشرفی صاحب نے متعدد جگہوں پرخطاب کیا اور عام لوگوں کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ کل تک علماء ہوٹل پر بیٹھتے تھے تو ہم اعتراض کرتے تھے،لیکن آج سماجی برائیاں اتنی بڑھ چکی ہیں کہ علماء کو ہوٹلوں اور چوک چوراہوں پر جا کر عام مسلمانوں کو سمجھانا پڑ رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ علماء ہمارے خیر خواہ ہیںلہذا وہ جن برائیوں سے ہمیں منع کررہے ہیں ان سے بچنے میں ہی ہماری بھلائی ہے۔ مولانا سلمان تجویدی صاحب (استاذ مدرسہ زینب)مفتی محمد خالد ملی صاحب اور مفتی کفیل احمد رحمانی صاحب نے بھی کارنر میٹنگوں سے خطاب کیا اور حاضرین کو سماج سدھار مہم سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ تمام لوگ سماجی برائیوں بالخصوص نشہ،خودکشی ،لڑائی جھگڑے ،ناجائز تعلقات ،موبائل کا غلط استعمال اور وقت کا ضیاع جیسی خرابیوں سے بھی بچیں اور دوسرے کو بھی بچائیں تاکہ ایک اچھا اور پاکیزہ سماج بن سکے۔ان حضرات نے نشہ کے دینی ودنیاوی نقصانات پر روشنی ڈالی ،اسی طرح خود کشی کے تعلق سے بتایا کہ یہ بزدلی کی موت ہے ،جس کے نتیجے میں مسائل ختم نہیں ہوتے بلکہ بڑھ جاتے ہیں ۔انہوں نے خودکشی کی وجوہات کی نشان دہی کرتے ہوئے بتایا کہ شہر میں بے روزگاری ،قرض کے بوجھ اور گھریلو اختلافات کی وجہ سے خود کشی کے واقعات پیش آرہے ہیں لہذا سرپرست حضرات گھریلو اختلافات کو مٹانے کی کوشش کریں ،اسی طرح عام مسلمان اپنی حیثیت کے مطابق معاشرے کے بے روزگار اور مقروض لوگوں کی مالی مدد کریں۔
تمام جگہوں پر کثیر تعداد میں عام لوگوں نے شرکت کی، بطور خاص مومن پورہ کمال پورہ کی میٹنگوں میں قریش برادری کے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے ،ہر میٹنگ کے اخیر میں حاضرین نےer ہاتھ اٹھا کر اس بات کا عزم کیا کہ وہ سماجی برائیوں بچیں گے اور دوسروں کو بچانے کی کوشش کریں گے ۔ان میٹنگوں کے انعقاد اور نظم وانتظام میں قاری ریحان فردوسی صاحب ،خلیل احمد ازہری صاحب،حافظ محسن صاحب (خادم مدرسہ عکرمہ ؓ)اسی طرح مدرسہ عکرمہ ؓ کے دو طلبہ عمر فاروق اورمحمد ابراہیم وغیرہ نے خصوصی جدو جہد کی ۔ کارنر میٹنگز کے کنوینر مفتی محمد عامر یاسین ملی نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں کارنر میٹنگز کا سلسلہ جاری رہے گا، انہوں نے کلبوں اور اداروں کے ذمہ داران اور نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں سماج سدھار مہم کے تحت کارنر میٹنگز کے انعقاد کے لیے اس نمبر پر رابطہ کریں 8446393682
0 Comments