The global site tag (gtag.js) is now the Google tag. With this change, new and existing gtag.js installations will get new capabilities to help you do more, improve data quality, and adopt new features – all without additional code. ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب کی جانب سے وزیراعظم سمیت اعلیٰ افسران کو مکتوب روانہ۔ مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے خصوصی اپیل۔

ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب کی جانب سے وزیراعظم سمیت اعلیٰ افسران کو مکتوب روانہ۔ مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے خصوصی اپیل۔

 ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب کی جانب سے وزیراعظم سمیت اعلیٰ افسران کو مکتوب روانہ۔


مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے خصوصی اپیل۔



مالیگاؤں (پریس ریلیز) مالیگاؤں شہر کے ماہرِ قانون داں ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب نے مرکزی وزیر داخلہ جناب امیت شاہ صاحب کے بیان کے خلاف وزیراعظم کے علاوہ لوک سبھا اسپیکر، راجیہ سبھا اسپیکر، اقلیتی امور کے وزیر، راہول گاندھی سمیت حکومت کے اعلیٰ افسران کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی بے ضابطہ کروائی کا ذکر کرتے ہوئے امیت شاہ کے اس بیان کی جانب توجہ مبذول کروائی ہے جس میں اعلان کیا گیا تھا کہ وقف بل 2024 اگلے سیشن میں منظور کر لیا جائے گا جوکہ بہت سی وجوہات کی بناء پر قابل اعتراض معلوم ہوتا ہے اور ان کا یہ بیان نہ صرف جے پی سی کی توہین ہے بلکہ جے پی سی کی طرف سے کی گئی محنت وقت اور پیسے کی بےجا بربادی ہے اور انکا یہ قدم عوامی مرضی کے خلاف ہے اس طرح کے بیان سے حکومت کے اعلیٰ منصب پر فائز لوگوں کو گریز کرنا چاہیے ۔


ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب 12 ،ستمبر کو بھیجے گئے مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ جے پی سی کے کام میں شفافیت کا فقدان ہے جو مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلموں سے بھی رائے طلب کی ہے اور ان تک ای میل نہ پہنچنے کی بات بھی منظر عام پر آئی ہے جبکہ دستور کے مطابق شیڈول لینگویج کی بنیاد پر ہندوستان میں بولی جانے والی ہر زبان میں رائے طلب کرتے مگر ایسا نہ کرتے ہوئے صرف انگریزی اور ہندی زبان میں رائے طلب کی گئی ہے ۔


ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ حکومت مسلمانوں کے جذبات اور خواہشات کے برعکس بل پاس کرکے ایک مخصوص طبقے کا وقار مجروح کر رہی ہے اگر حکومت عوامی رائے کے بغیر بل پاس کر رہی ہے تو فوری طور پر جے پی سی کو تحلیل کر دیا جائے ۔


اخیر میں ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب اور ایڈووکیٹ مومن مصدق صاحب (ممبئی ہائی کورٹ) نے ہندوستان میں بسنے والے تمام مساجد و مدارس کے ذمہ داران سے اپیل کرتے ہیں کہ وقف ایکٹ 1995 جو 2013 میں ترمیم ہوا ہے اس میں فوری طور پر اپنی مساجد اور مدارس کا رجسٹریشن کروائیں واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس کو صرف ایک سے دیڑھ مہینہ باقی ہے اگر رجسٹریشن کروانے میں غفلت برتی گئی تو یہ بل پاس ہونے کے بعد سارا اختیار کلکٹر کو رہے گا اور ممکن ہو کہ رجسٹریشن کے کام میں کافی دشواری کا سامنا ہو اور جو لوگ نئی مسجد بنانا چاہتے ہیں انہیں بھی چاہیے کہ بل پاس ہونے سے پہلے وقف بورڈ میں رجسٹریشن کروائیں ۔


نوٹ : رجسٹریشن کے متعلق مفت قانون رہنمائی کے لیے ایڈووکیٹ مومن مجیب صاحب سے رابطہ کر سکتے ہیں ۔

Post a Comment

0 Comments