حکومت مہاراشٹر کی وزارت ٹیکسٹائل نے 16 فروری کو حکم جاری کرکے ٹیکسٹائل یونٹوں کو رجسٹر یشن کرنے کو کہا تھا جس میں بنکروں کو اپنے یونٹ سے متعلق مکمل تفصیل پیش کرنا ہے ساتھ ہی کنزیومر نمبر منظور لوڈ اور سبسیڈی سے متعلق دیگر تفصیلات طلب کی ہیں
مالیگاؤں پاورلوم ادیوگ وکاس سمیتی نے اپنے مکتوب میں وزرات کو بتایا ہے کہ پلین پاورلوم مالیگاؤں بھیونڈی ایچل کرنجی ویٹا سانگلی میں کافی تعداد میں ہیں اور ان کا شمار غیر منظم سیکٹر میں ہوتا ہے اور زیادہ تر یونٹ چھوٹے ہیں کافی تعداد میں لوگ کرائے سے کارخانہ چلا رہے ہیں اور کافی یونٹ ایسے بھی ہیں کہ جہاں بجلی کنکشن کسی اور کے نام پر ہے وزارت نے جن تفصیلات کو طلب کیا ہے وہ تفصیلات صرف بڑے یونٹ جو ٹف یا دیگر اسکیموں کے تحت مالی امداد حاصل کرچکے ہیں صرف وہی ان تفصیلات کو مہیا کرسکتے ہیں وزارتِ نے پروجیکٹ کی لاگت سے متعلق جو تفصیلات مانگی ہے وہ فراہم کرنا آسان نہیں ہے کیونکہ زیادہ تر کارخانے موروثی ہیں اور دو تین نسل پرانے ہیں اور متعدد لوگوں کی ملکیت ہیں اور اکثر معاملات میں کرائے پر دوسروں کے، زیر انتظام ہیں اور بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی کے پاس پہلے ہی سے پاورلوم اکائی کے نام پر درج ہیں لھذا انہیں دوبارہ رجسٹریشن کرنے کی کوئی ضرورت ہے ہی نہیں مہاراشٹر میں تقریباً 12 لاکھ پلین پاورلوم ہیں زیادہ تر پاورلوم مالکان خود بھی مزدوروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور انکی اکثریت کم تعلیم یافتہ ہے اگرچہ پاورلوم صنعت کا شمار اسمال اسکیل انڈسٹری میں ہوتا ہے مگر پھر بھی اس صنعت کو. ریاستی و مرکزی سرکاروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی مراعات حاصل نہیں ہے پچھلے کچھ سالوں سے پاورلوم صنعت کے حالات بھی دگر گوں ہیں جی ایس ٹی کے نئے ٹیکس نظام میں یہ صنعت بڑی مشکلات سے دوچار ہے اور لاک ڈاون سے چھوٹے یونٹ تقریباً تباہی کے دہانے پر ہیں وزارت نے جن اعداد شمار کو مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے حقیقت میں وہ صرف بڑے اور جدید تکنیک پر مبنی یونٹ ہی مہیا کرسکتے ہیں کیونکہ وہ ابتدا سے ہی ریاستی و مرکزی اسکیموں کے تحت وجود میں آئے ہیں پوری ہی صنعت پر ان اعداد شمار کی طلبی تشویشناک ہے اور غیر ضروری بھی لھذا اسے فوری طور پر ختم کردینا چاہیے ریاست مہاراشٹر میں پاورلوم کسی بھی ریاست سے زیادہ ہیں اور ہندوستان کے کل پاورلوم کے 65 فی صد ہیں یہ صنعت مہاراشٹر کے لاکھوں خاندانوں اور کروڑوں افراد کی روزی روٹی کا ذریعہ ہیں اور پورے ہندوستان کی غریب آبادی کو سستا اور معیاری کپڑا مہیا کرتی ہے اور ساتھ ہی ایکسپورٹ ریونیو میں بھی اسکا حصہ ہوتا ہے ہندوستان کے مینوفیکچررنگ شعبے میں دس فی صد حصہ پاورلوم صنعت کا ہے اور کل گھریلو پیداوار میں اس کا حصہ تیرہ فی صد ہے اور زراعت کے بعد روزگار کا دوسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے
عالمی سطح پر اگر جائزہ لیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ چین بنگلہ دیش پاکستان ترکی کی حکومتیں پاورلوم صنعت کو بہترین انفرا اسٹرکچر فراہم کررہی ہیں معیاری سڑکوں کے علاوہ ریلویز کے ذریعے بھی مال کی ڈھلائی میں خصوصی سہولتیں فراہم کی جاری ہیں ساتھ ہی اعلی قسم کا بجلی سپلائی نظام بھی مہیا کیا جارہا ہے اور دیگر سہولیات مہیا کرکے عالمی پیمانے پر مقابلہ آرائی کی تیاری کی جارہی ہے
وزارت سے درخواست ہے کہ فوری طور پر اپنے حکم. نامے کو منسوخ کردے اورلاک ڈاون کے تین مہینوں کا بجلی بل معاف کردے اور دیگر مقامی ٹیکسز وغیرہ کو معاف کروادے مہاراشٹر کی پاورلوم صنعت ریاستی محصول کے حاصل ہونے کا بہت ہی بڑا ذریعہ ہے لھذا وزارت سے درخواست ہے صنعت کے ان مشکل حالات میں ہر قسم کی سہولتیں فراہم کرکے صنعت کو استحکام بخشے
0 Comments