ہندوستان و بیرون ملک کے اعلی تعلیمی و تحقیقی اداروں اور سینٹر ل یونیورسٹیوں کے فارغین”جامعہ محمدیہ“ میں
آئی آئی ٹی، این آئی ٹی، آئی سی ٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم اور کنگ سعود یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کامیاب پروفیسرس کا انتخاب
ہندوستان میں جدیدعصری علوم کو لیکر معمار قوم سر سید احمد خان اور مولانا ابوالکلام آزاد نے جو جدوجہد کی تھی۔ان کاوشوں اور کوششوں کا ثمرہ دنیا کے سامنے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور دیگر حکومتی اعلی تعلیمی و تحقیقی ادارے اور یونیورسٹیوں کی شکل میں رواں دواں ہے۔ ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں معمار قوم حضرت مولانا مختار احمد ندوی (رحمہ اللہ) نے تقریباً نصف صدی قبل جامعہ محمدیہ کی داغ بیل ڈالی تھی۔جو آج مولانا ارشد مختار محمد ی حفظہ اللہ کی قیادت پر اپنے دامن میں آفاق اکیڈمی، المختار اکیڈمی، اسماء خاتون جونئیر کالج، عبداللطیف علی الشایع فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، لولوہ بودئی پولی ٹیکنیک، محمدیہ طبیہ کالج، عائشہ صدیقہ اسلامک اسٹڈیز برائے طالبات اور کالج آف عربک لینگویج اینڈ اسلامک اسٹڈیز کو سموئے ہوئے بہت خوبصورت ماحول میں اعلی تعلیم کی بلندیوں کی طرف گامزن ہے۔
امسال جامعہ محمدیہ ایجوکیشن سوسائٹی ممبئی کے زیراہتمام جاری مولانا مختار احمد ندوی ٹیکنیکل کیمپس میں معیاری تعلیم کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک عزیز کے نامور حکومتی تعلیمی و تحقیقی اداروں اور سینٹرل یونیورسٹیوں سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والے اساتذہ کا انتخاب عمل میں آیا۔جس میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (IIT)،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(NIT)، انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی (ICT)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(AMU)،جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی(JMI) کے علاوہ ورلڈ کی ٹاپ رینک کنگ سعود یونیورسٹی(KSU) سعودی عربیہ کے مختلف فیلڈ میں ماہر، قابل و تجربہ کار پروفیسرس کی تقرری کی گئی ہے جن کے تحقیقی مقالے دنیا کے معروف ریسرچ جرنلس اسکوپس انڈیکس میں شائع ہوئے ہیں۔ا نجینئرنگ کالج میں تدریسی و تحقیقی خدمات کیلئے منتخب اساتذہ کرام کے نام، شعبہ، ڈگریاں، کتابیں، کانفرنس اور اسکوپس انڈیکس جرنلس میں شائع ریسرچ پیپر کی معلومات اس طرح سے ہے۔
ڈاکٹر اکبر احمد نے الیکٹریکل انجینئرنگ میں ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی کی ڈگری ایم این این آئی ٹی لکھنو سے مکمل کی ہے ساتھ ہی پوسٹ گریجویشن ڈپلومہ سی ڈایک سے حاصل کیا ہے۔ ان کی چار کتابیں اور تینتیس انٹرنیشنل ریسرچ پیپر شائع بھی ہوچکے ہیں۔ڈاکٹر محمد اظہر نے میکانیکل انجینئرنگ میں ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی کی ڈگر ی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ان کے چالیس سے زائد بین الاقومی ریسرچ پیپر شائع ہوچکے ہیں اور سو سے زائد گوگل اسکالر سائیٹ یشن بھی ہے۔ورلڈ ٹاپ رینک کنگ سعود یونیورسٹی سعودی عربیہ سے ڈاکٹر محمد سلمان بیگ نے کمپیوٹر انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کے نام دو پیٹنٹ رجسٹرڈ،ایک کتاب اورچھ مقالے شائع ہوئے ہے۔ ڈاکٹر دلاور حسین نے میکانیکل انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری ایم ایم این آئی ٹی اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ان کی ایک کتاب اور کل چودہ تحقیقی مقابلہ بین الاقومی جریدے میں شائع بھی ہوئے ہیں۔ڈاکٹر فہد اقبال نے الیکٹریکل انجینئرنگ ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی دہلی سے حاصل کی۔ ان کی ایک کتاب اور کل گیارہ تحقیقی مقالے شائع ہوچکے ہیں۔
اس طرح سے دیگرمنتخب اساتذہ میں ڈاکٹر نوید حسین نے ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری میکانیکل انجینئرنگ میں آئی آئی ٹی بامنے سے مکمل کی ساتھ ہی دو تحقیقی مقالے انٹر نیشنل معروف جرنلس میں شائع ہوئے۔ انھو ں نے مختلف موضوعات پر بہت ساری کانفرنس اور سیمنار میں حصہ لیا۔ ڈاکٹر شمیم احمد نے الیکٹرانکس اینڈ ٹیلی کمیو نیکیشن فیلڈ میں انجینئرنگ کی ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گیارہ تحقیقی مقالوں کے ساتھ مکمل کی۔ ڈاکٹر راغب ندیم نے ریاضی مضمون میں ایم ایس سی، ایم فل اور بی ایچ ڈی کی ڈگریاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے پندرہ ریسرچ پیپر کے ساتھ راغب کی۔ ملک عزیزکے معروف حکومتی ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی ممبئی سے ڈاکٹر ذاکر حسین نے کیمیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کر لینے کے بعد پوسٹ ڈاک کی ڈگری آئی آئی ٹی اور بی بی جے سے حاصل کی۔ ڈاکٹر عمر فاروق نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری کیمسٹری مضمون میں مکمل کی۔ نیز ان کی دو کتابیں اور اٹھائیس تحقیقی مقالے شائع بھی ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر ہاشم خان نے سول انجینئرنگ میں ایم ٹیک اور پی ایچ ڈی کی ڈگری این آئی ٹی کھرگپور سے مکمل کی۔ ڈاکٹر احمد عمر نے میکانیکل انجینئرنگ میں ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگری آئی آئی ٹی بامبے سے حاصل کی۔
جامعہ محمدیہ کی مسلسل دینی و تعلیمی جہد نے ادارے کو نئی پہچان بخشی اور مستقبل میں ادارہ دینی تعلیم کے ساتھ جدید عصری علوم و فنون، پروفیشنل اینڈ مینجمنٹ کورسیس،فارمیسی و لاء کالج،ایڈوانس ٹریننگ سینٹرز، آٹونومس یونٹس،قومی و بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے کوشاں ہے۔
0 Comments