سماج سدھار مہم کے تحت کارنر میٹنگوں سے علماء کرام کا خطاب
شہر میں بڑھ رہے نشہ خودکشی لڑائی جھگڑے اور ناجائز تعلقات کے واقعات اور دیگر سماجی برائیوں کی روک تھام کے لیے ادارہ صوت الاسلام کے زیرِ اہتمام سماج سدھار مہم کے ما تحت کل جمعہ کی نماز کے بعد سے شہر میں کارنر میٹنگوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ سب سے پہلی میٹنگ مسجد یحییٰ زبیر (نشاط نگر) میں نماز جمعہ کے فورا بعد منعقد ہوئی جس میں سو سے زائد افراد خصوصاً نوجوانوں نے شرکت کی ۔ اسی طرح مزید چار مقامات (نور باغ چوک ، جاوید کی ہوٹل کے پاس، عائشہ نگر چوک اور مسجد سعید بن زید کے پاس) کارنر میٹنگیں منعقد ہوئیں ۔ تمام جگہوں پر میٹنگ کے کنوینر مفتی محمد عامر یاسین ملی نے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ نوجوان ہماری قوم کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں ، آج ہمارے نوجوانوں مختلف سماجی برائیوں کا شکار ہو رہے ہیں، نوجوان نسل کو ضائع ہونے سے بچانے اور سماجی برائیوں کے خاتمے کے لیے تمام مسالک و مکاتب فکر کے افراد مل کر سماج سدھار مہم چلا رہے ہیں ، جس کے تحت کارنر میٹنگوں کا انعقاد کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زندگی اللہ پاک کی بڑی نعمت ہے جس کی قدر کرنا ضروری ہے ، اگر کوئی شخص نشہ کرکے اپنی صحت برباد کرتا ہے وہ اللہ پاک کی دی ہوئی نعمت کو ضائع کرتا ہے۔ خودکشی کے واقعات کے تناظر میں موصوف نے بتایا کہ دنیا مشکلات اور آزمائشوں کی جگہ ہے، اگر کوئی شخص پریشانیوں سے گھبرا کر خودکشی کرتا ہے تو وہ خدا کی دی ہوئی امانت میں خیانت کرتا ہے ، ایسے لوگوں کی قیامت کے دن پکڑ ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا شہر مسجدوں اور میناروں کا شہر کہلاتا ہے ، لیکن دن بدن بڑھتی ہوئی سماجی برائیوں کی وجہ سے شہر کی دینی شناخت متاثر ہورہی ہے ، اس لئے معاشرے کے ا افراد کی ذمہ داری ہے کہ سماجی برائیوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں ۔
تمام لوگوں نے مفتی موصوف کی باتوں کو بغور سنا اور برائیوں سے بچنے کا عہد کیا ۔ مذکورہ جگہوں پر کارنر میٹنگز کے انعقاد میں جناب فیصل نفیس صاحب ادارہ گولڈن ہما کے مستقیم انجنیئر اور عتیق بھائی نے جدوجہد کی ، اسی طرح قاری ریحان فردوسی صاحب ، مفتی محمد ناظم ملی صاحب، حافظ عرباض صاحب اور فیصل شکیل رحمانی بھی شریک رہے ۔
آج ہی کے دن جمعہ کی نماز کے فورا بعد گلشیر نگر میں بھی پانچ مقامات (مسجد عمر یوسف کے پاس،گلشیر نگر مین روڈ پر، گولڈن ہوٹل کے پاس، گلی نمبر سات کے کارنر پر، اعظمی بیکری مسجد عثمان بن عفان کے گیٹ کے پاس اور ناندیڑی اسکول کے سامنے) پر کارنر میٹنگز منعقد کی گئیں،ان جگہوں پر مفتی خالد اقبال ملی رحمانی( امام مسجد عمر یوسف) مفتی ابوطلحہ ملی( امام مسجد ضیاء الاسلام) اور مفتی عطاء الرحمن انوری( امام مسجد مکرم ) نے خطاب کیا ، ان حضرات نے اپنے خطاب میں معاشرے میں پنپ رہی برائیوں اور ان کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور حاضرین کو ان سے بچنے کی تلقین کی ۔مفتی خالد اقبال ملی رحمانی نے بچوں کی تربیت اور ان کی نگرانی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین کی کوتاہی کے نتیجے میں نئی نسل بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے ۔ لہذا ہم اپنے بچوں بلکہ پاس پڑوس کے بچوں کی بھی نگرانی کریں اور اچھے انداز میں ان کو سمجھا کر برائیوں خصوصا موبائل کے غلط استعمال سے روکیں۔ مفتی ابو طلحہ ملی نے شہر میں ہورہی خود کشی کے تناظر میں کہا کہ ہم اپنی جان کے مالک نہیں ہیں بلکہ یہ اللہ کی دی ہوئی امانت ہے، جس میں خیانت کرنا گناہ کبیرہ ہے، انہوں نے کہا کہ خودکشی مسائل کا حل نہیں ہے بلکہ مسائل اور تکلیف کا مجموعہ ہے ، اس لئے حالات سے گھبرا کر انتہائی قدم نہ اٹھایا جائے۔ حدیث میں خودکشی کرنے والے شخص کے لیے بڑی وعید آئی ہے۔مفتی عطاء الرحمن انوری نے کہا کہ سماجی برائیوں کو مٹانا تمام لوگوں کی ذمہ داری ہے ، اگر سماجی برائیاں بڑھتی رہیں تو ہمارے گھروں میں داخل ہوجا ئیں گی ۔ لہذا ہر شخص اپنی ذمہ داری محسوس کرے اور حدیث کے مطابق ہاتھ اور زبان سے برائیوں کو ختم کرے ۔
اس علاقے میں میٹنگ کے کامیاب انعقاد کے لیے جناب عمر فاروق الخدمت نے خصوصی جدوجہد کی، اسی طرح ادارہ صوت الاسلام کے ارکان جناب محمد یوسف رحمانی اور جناب محمد شہزاد رحمانی نے معاونت کی۔
کارنر میٹنگ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، سنیچر کے روز عشاء کی نماز کے بعد مالدہ کے علاوہ دیانہ اور عائشہ نگر و نیا اسلام میں مختلف مقامات پر کارنر میٹنگوں کا انعقاد کیا جائے گا ان شاءاللہ ۔
0 Comments